حیدرآباد_ تلنگانہ کانگریس کے سینئر لیڈر و سابق وزیر محمد علی شبیر نے سپریم کورٹ میں 4 فیصد مسلم تحفظات کا دفاع کرنے کے لیے ماہرین قانون اور وکلاء کی ٹیم تیار کرتے ہوئے ان کی خدمات سے استفادہ کرنے کا چیف منسٹر چندرشیکھرراو سے مطالبہ کیا ۔
محمد علی شبیر نے دہلی میں سپریم کورٹ کے سینئیر وکیل اور سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید سے ان کے دفتر پر ملاقات کی اور ان سے 4 فیصد مسلم تحفظات کے دفاع پر تبادلہ خیال کیا اور انہیں بتایا کہ 13 ستمبر سے سپریم کورٹ میں ای ڈبلیو ایس اور مسلم کوٹہ تحفظات پر سماعت شروع ہونے کا امکان ہے ۔ جس کے دفاع کے لیے سلمان خورشید سے تفصیلی گفتگو کی ۔
واضح رہے کہ بحیثیت وزیر محمد علی شبیر نے اس وقت کے چیف منسٹر ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے دور حکومت میں مسلمانوں کو تعلیم اور ملازمتوں میں 5 فیصد مسلم تحفظات کی فراہمی میں اہم رول ادا کیا تھا تاہم آندھرا پردیش ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد کوٹہ کو کم کر کے 4 فیصد کردیا گیا ۔ اسے دوبارہ ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے روک دیا گیا بعد میں ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع ہو کر راحت حاصل کی ۔
سپریم کورٹ نے 25 مارچ 2010 کو مسلم تحفظات پر حکم التواء جاری کرتے ہوئے بی سی ، ای گروپ کے تحت درج 14 زمروں کو آئندہ احکامات تک کوٹہ جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے اس کیس کو دستوری بنچ سے رجوع کردیا تھا ۔ ٹی آر ایس حکومت کی غیر سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے محمد علی شبیر نے ایک عرضی گذار کے طور پر اس کیس میں درخواست دائر کی جن کی نمائندگی سینئیر وکیل سلمان خورشید کررہے ہیں
コメント