Emphasis on the government to admit students in government schools at the age of three and a half to four years
حیدرآباد _ 21 دسمبر ( اے۔بی نیوزاردو) تلنگانہ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین و فلور لیڈر مجلس جناب اکبر الدین اویسی نے ریاست کے سرکاری اسکولوں میں ساڑھے 3 تا 4 سال کی عمر میں طلبہ کو داخلہ دینے حکومت پر زور دیا ہے انھوں نے محکمہ تعلیم کے اعلی عہدیداروں کی جانب سے سرکاری اسکولوں میں 6 سال کی عمر میں طلبہ کو داخلہ دینے کا نظام پائے جانے کی اطلاع پا کر تعجب کا اظہار کیا اور کہا کہ اس طرح کے نظام سے ترک تعلیم میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے ۔ ان کی اس بات سے عہدیداروں نے بھی اتفاق کیا۔
تلنگانہ اسمبلی میں منگل کو اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس کی جناب اکبر الدین اویسی نے صدارت کی ۔اس موقع پر سرکاری اسکولوں جونیئر اور ڈگری کالجوں کی کارکردگی انفراسٹرکچر کی فراہمی پر جناب اکبر اویسی نے تفصیلات حاصل کئے اور عہدیداروں کو کئی تجاویز اور مشورے دئے ۔
انھوں نے اردو میڈیم جونیر اور ڈگری کالجس میں اساتذہ کے تقریرات میں تساہلی ، ان کالجس میں انفراسٹرکچرس کی عدم فراہمی اور طلبہ کو بنیادی سہولتوں کے فقدان کی نشاندہی کرتے ہوئے محکمہ اعلی تعلیم کے عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ ترجیحاتی بنیادوں پر اردو میڈیم جو نیر اور ڈگری کالجس کے مسائل کی یکسوئی کریں۔
انہوں نے مدرسہ عالیہ کے قیام کی 150 سالہ تکمیل کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مدرسہ عالیہ اور محبوبیہ کالج زبوں حالی کا شکار ہے۔ جناب اکبر اویسی نے بتایا کہ اگر عہد یدار ان کی عظمت رفتہ کو بحال نہیں کرنا چاہتے تو تاریخی اہمیت کے حامل ان اداروں کو وہ اپنے ٹرسٹ کے ذریعہ چلانے کی ذمہ داری قبول کرنے کے لئے تیار ہیں۔ جناب اکبر الدین اویسی نے نامیلی اور بہادر پورہ اسمبلی حلقوں میں جونیر کالجس کے قیام پر زور دیا اور بتایا کہ انہوں نے اسمبلی میں بھی اس بات کا مطالبہ کیا تھا اور جگہوں کی نشاندہی بھی کروائی گئی تھی۔
Comments