The local authorities destroyed the mosque in Shamsabad, Hyderabad
حیدرآباد _ 2،اگست ( اے۔بی نیوز اردو) حیدرآباد کے شمش آباد میں واقع مسجد خواجہ محمود کو میونسپل حکام نے غیر مجاز تعمیر قرار دیتے ہوئے شہید کردیا۔ مقامی افراد کےمطابق منگل کی علی الصبح تقریباً 3:30 بجے شمش آباد بلدی حکام پولیس کے بھاری بندو بست کے ساتھ شمش آباد کی گرین ایونیو کالونی میں واقع مسجد خواجہ محمود پہنچنے اور مسجد کو شہید کر دیا، بتایا گیا ہے کہ یہ مسجد تین سال قبل تعمیر کی گئی تھی اور گزشتہ دو سال سے یہاں پانچ وقت کی نمازیں باقاعدگی سے ادا کی جا رہی تھیں۔
مقامی مسلمانوں کے مطابق مذکورہ گرین ایونیو کالونی (فیز-1 اور فیز-2) 15 ایکڑ اراضی پر ہے جسے 2016 کے دوران پرسٹیج انفرا کے طیب علی اور طاہر علی نے شمش آباد گرام پنچایت سے مناسب اجازت کے بعد پلاٹس بنایا اور فروخت کیا تھا۔ 250 مربع گز اراضی مسجد کے لئے مختص کی گئی تھی ۔500 پلاٹس میں سے زیادہ تر مسلمانوں نے خریدے تھے اور بہت سے مکانات تعمیر ہوچکے ہیں اور مکینوں نے مذکورہ مسجد کی تعمیر تین سال قبل شروع کی تھی اور نماز ادا کی جارہی تھی وشال سنگھ نام کے ایک شخص کا مکان مسجد سے متصل ہے۔ کچھ دوسرے رہائشیوں نے شمش آباد بلدی حکام سے غیر مجاز طور پر مسجد کی تعمیر کی شکایت کی گئی یہ معاملہ فی الحال عدالت میں زیر دوراں ہے۔
مسجد کمیٹی کے ذمہ داروں نے کہا کہ یہ معاملہ محمود علی وزیر داخلہ اور تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ کے نوٹس میں لایا گیا تھا اور یہ معاملہ ابھی عدالت میں ہے لیکن مسجد کو منہدم کرنے کا یہ عمل قابل مذمت ہے اور اس سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔
Comments