A commotion in a college in Bihar's Muzaffarpur after the instruction to take off the hijab and write the exam
پٹنہ _ 17 اکتوبر ( اے۔بی۔نیوزاردو)
بہار کے مظفرپور میں بھی حجاب کو لے کر ایک نیا ہنگامہ شروع ہوگیا ہے۔ شہر کے مہیلا کالج ایم ڈی ڈی ایم کالج کی مسلم طالبات نے حجاب کو لے کر کالج انتظامیہ و پروفیسر پر بڑا الزام لگایا کہ ٹیچر نے انہیں حجاب ہٹاکر آنے کیلئے کہا ہے اور جب انہوں نے اس کی مخالفت کی تو انہیں غدار بتاتے ہوئے پاکستان چلے جانے کیلئے کہا گیا
یہ واقعہ مظفرپور کے ایم ڈی ڈی ایم کالج میں پیش آیا، جہاں اتوار کے دن انٹر کے سینٹ اپ کا امتحان چل رہا تھا۔ اس دوران پروفیسر روی بھوشن نے مبینہ طور پر مسلم طالبات سے امتحان کے دوران حجاب نکالنے کیلئے کہا۔ پروفیسر کے مطابق بدعنوانی سے پاک امتحان کیلئے انہوں نے حجاب ہٹاکر امتحان دینے کیلئے کہا تھا، لیکن مسلم طالبات نے اس کی مخالفت شروع کردی اور ہنگامہ کرنے لگیں۔وہیں اس واقعہ کے کچھ دیر کے بعد ہی طالبات کے سرپرست بھی کالج میں پہنچ گئے اور اس کو لے کر ہنگامہ کرنے لگے۔ طالبات کے مطابق انہیں غدار بھی کہا گیا اور انہیں پاکستان جانے کیلئے بھی کہا گیا۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مقامی مٹھن پورہ تھانہ کی پولیس کالج پہنچی اور معاملہ کو ٹھنڈہ کرایا۔
وہیں پورے معاملہ کو لے کر کالج کی پرنسپل ڈاکٹر کنو پریا نے کہا کہ یہ سب ماحول خراب کرنے کی ایک سازش ہے۔ کالج کی تاریخ کافی پرانی ہے۔ سبھی انٹر کی طالبات تھیں۔ ان لوگوں کو موبائل اور بلیوٹوتھ ہٹانے کیلئے کہا گیا تھا، لیکن انہوں نے اس کو الگ معاملہ بنا دیا اور مذہب سے جوڑ کر تنازعہ کرنے لگیں۔وہیں معاملہ کو لے کر مٹھن پورہ تھانہ انچارج شری کانت پرساد سنہا نے کہا کہ حجاب تنازعہ سامنے آیا تھا، لیکن اب معاملہ کو رفع دفع کرا دیا گیا ہے ۔
Comments