top of page

بقایا واجب الادا کلیئر کئے بغیر غیر ملکی ورکر نئے آجر کو منتقل ہوسکتا ہے

A foreign worker may transfer to a new employer without clearing outstanding dues.

جدہ، 8 ستمبر: غیر ملکی ملازمین کے قوانین میں جاری وسیع اصلاحات کے ایک حصے کے طور پر، سعودی عرب نے چہارشنبہ کو ایک اہم پیش رفت کا اعلان کیا ہے کہ ایک غیر ملکی ورکر سرکاری اقامہ فیس ادا کیے بغیر اسپانسر شپ کو تبدیل کر سکتا ہے۔اب نئے کفیل کو سرکاری فیس ادا کرنی ہوگی جو ورکر کی سروس کی منتقلی کی تاریخ سے لاگو ہوگی۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی SPA نے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کی وزارت (MHRSD) کے حوالے سے بتایا ہے کہ نیا اقدام غیر ملکی ورکرس کی ملازمت کی منتقلی کے لیے ترمیم شدہ طریقہ کار کا دوسرا مرحلہ ہے۔

دوسرے مرحلے کے تحت، وزارت نے تمام خانگی شعبوں کے اداروں میں غیر ملکی ورکرس کی ملازمت کی منتقلی کی اجازت دی ہے جبکہ پہلے مرحلے میں، وزارت نے صرف افراد کے درمیان کارکنوں کی منتقلی کی اجازت دی۔وزارت نے Qiwa پلیٹ فارم میں آپشن کو فعال کر دیا ہے تاکہ غیر ملکی کارکن کو نئے آجر کے لیے تبدیل کرنے میں آسانی ہو، جس کی اقامہ فیس بقایا ہے۔

سابقہ ​​طریقہ کار کے تحت، آجر جو ورکرز کی سروس کی منتقلی کے خواہاں ہیں، انہیں ورک پرمٹ کی بقایا فیس، دیگر چارجز اور اقامہ کی تجدید میں تاخیر پر جرمانے سمیت برداشت کرنا پڑتا تھا۔ اس طرح، زیادہ تر تارکین وطن بشمول ہندوستانی ورکرس کی ایک قابل لحاظ تعداد کو اپنے سابق آجروں کی جانب سے بقایا رقم کی ادائیگی کے لیے ایک مشکل کام کا سامنا تھا۔

سعودی عرب نے مزدوروں اور آجروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے روزگار کے شعبے میں متعدد اصلاحاتی اقدامات کیے ہیں۔



3 views0 comments

Comments


bottom of page